Poetry / Sad
Muzammil Shahzad
میں تمہارے عکس کی آرزو میں بس آ?ئینہ ہی بنی رہی
کبھی تم نہ سامنے آ سکے، کبھی مجھ پہ گرد پڑی رہی
وہ عجیب شام تھی، آج تک میرے دل میں اس کا ملال ہے
میری طرح جو تیری منتظر، تیرے راستے میں کھڑی رہی
کبھی وقف ہجر میں ہو گئ کبھی خواب وصل میں کھو گئ
میں فقیر عشق بنی رہی، میں اسیر یاد ہوئی رہی
بڑی خامشی سے سرک کے پھر مرے دل کے گرد لپٹ گئ
وہ ردائے ابرِ سپید جو ، سرِ کوہسار تنی رہی
ہوئی اس سے جب میری بات بھی، تھی شریک درد وہ ذات بھی
تو نہ جانے کون سی چیز کی میری زندگی میں کمی رہی
کبھی تم نہ سامنے آ سکے، کبھی مجھ پہ گرد پڑی رہی
وہ عجیب شام تھی، آج تک میرے دل میں اس کا ملال ہے
میری طرح جو تیری منتظر، تیرے راستے میں کھڑی رہی
کبھی وقف ہجر میں ہو گئ کبھی خواب وصل میں کھو گئ
میں فقیر عشق بنی رہی، میں اسیر یاد ہوئی رہی
بڑی خامشی سے سرک کے پھر مرے دل کے گرد لپٹ گئ
وہ ردائے ابرِ سپید جو ، سرِ کوہسار تنی رہی
ہوئی اس سے جب میری بات بھی، تھی شریک درد وہ ذات بھی
تو نہ جانے کون سی چیز کی میری زندگی میں کمی رہی
Advertisement
·
1 Like ·
Mar 12, 2016 at 11:03
Category: sad
Latest Posts in poetry
- MasihaPosted by : Ghazal Noor on
- Hisab be hisabPosted by : Ghazal Noor on
- dunya k marePosted by : Ghazal Noor on
- dunya k marePosted by : Ghazal Noor on
- dunya k marePosted by : Ghazal Noor on
- Haqeeqat jaan lo bichad jaane se pehlePosted by : on
- Jasbaate ishq naakaam naa hone dengePosted by : on
- Tum nePosted by : Ghazal Noor on
- kahaniPosted by : Ghazal Noor on
- Anjany logPosted by : Ghazal Noor on
Sponored Video