Poetry / General
Muzammil Shahzad
ظاہر کی نظر سے تو یہاں ہر کوئی دیکھے
اندر کے جہاں کے بھی تو منظر کوئی دیکھے
کیا اس کونظر آئے جز اصنام گری کے
آئینہء ہستی سےجو ہٹ کر کوئی دیکھے
مجھ پر ہی کھلیں اس رخ مہتاب کے پردے
میرے سوا اس چہرے کو کیونکر کوئی دیکھے
قاتل کا بیاں اور ہے شاھد کا بیاں اور
مقتول کی آنکھوں سے بھی منظر کوئی دیکھے
اک سوچ ہے گر یوں نہ ہوا تو کیا کروں گا
اک آس ہے شاید مجھے مڑ کر کوئی دیکھے
اس آس میں بھی ایسا ہے رقصاں، لہو افشاں
اے خامہ ء بسمل ترےا تیور کوئی دیکھے
فیضانٌ کسی شعر کی گہرائی کو پانا
ایسے ہے کہ قطرے میں سمندر کوئی دیکھے
اندر کے جہاں کے بھی تو منظر کوئی دیکھے
کیا اس کونظر آئے جز اصنام گری کے
آئینہء ہستی سےجو ہٹ کر کوئی دیکھے
مجھ پر ہی کھلیں اس رخ مہتاب کے پردے
میرے سوا اس چہرے کو کیونکر کوئی دیکھے
قاتل کا بیاں اور ہے شاھد کا بیاں اور
مقتول کی آنکھوں سے بھی منظر کوئی دیکھے
اک سوچ ہے گر یوں نہ ہوا تو کیا کروں گا
اک آس ہے شاید مجھے مڑ کر کوئی دیکھے
اس آس میں بھی ایسا ہے رقصاں، لہو افشاں
اے خامہ ء بسمل ترےا تیور کوئی دیکھے
فیضانٌ کسی شعر کی گہرائی کو پانا
ایسے ہے کہ قطرے میں سمندر کوئی دیکھے
Advertisement
·
1 Like ·
Feb 28, 2016 at 13:02
Category: general
Latest Posts in poetry
- MasihaPosted by : Ghazal Noor on
- Hisab be hisabPosted by : Ghazal Noor on
- dunya k marePosted by : Ghazal Noor on
- dunya k marePosted by : Ghazal Noor on
- dunya k marePosted by : Ghazal Noor on
- Haqeeqat jaan lo bichad jaane se pehlePosted by : on
- Jasbaate ishq naakaam naa hone dengePosted by : on
- Tum nePosted by : Ghazal Noor on
- kahaniPosted by : Ghazal Noor on
- Anjany logPosted by : Ghazal Noor on
Sponored Video