Poetry / General

Muzammil Shahzad

روش میں گردشِ سیارگاں سے اچھی ہے
زمیں کہیں کی بھی ہو آسماں سے اچھی ہے

جو حرفِ حق کی حمایت میں ہو وہ گمنامی
ہزار وضع کے نام و نشاں سے اچھی ہے

عجب نہیں کل اسی کی زبان کھنچی جائے
جو کہہ رہا ہے خموشی زباں سے اچھی ہے

بس ایک خوف کہیں دل یہ بات مان نہ جائے
یہ خاک غیر ہمیں آشیاں سے اچھی ہے

ہم ایسے گل زدگاں کو بہارِ یک ساعت
نگار خانۂ عہدِ خزاں سے اچھی ہے,

Advertisement
· 1 Like · Jun 06, 2016 at 07:06
Category: general
 

Latest Posts in poetry

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS